بحرین میں پولیس بھرتی کا جعلی اشتہار، مایوس لوٹنے والے جوانوں کا احتجاجی دھرنا

چناری/جہلم ویلی(سیاست نیوز)بحرین پولیس میں نوکریوں کیلئے بلائے گئے نوجوانوں کیساتھ بڑا فراڈ۔بحرین پولیس میں بھرتی کیلئے بلائے گئے آزادکشمیرکے ضلع جہلم ویلی سمیت دیگر اضلاع وپاکستان کے مختلف شہروں کے 15ہزار سے زائد نوجوان مایوس واپس لوٹ آئے۔نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ہزاروں روپے خرچ کر کے جب مقررہ تاریخ 30 نومبر کی صبح متعلقہ آفس پہنچنے پر پتہ چلا کے نوکریوں کیلئے دیا گیا اشتہار جعلی تھا۔جس کے بعد نوجونواں نے احتجاجاً دفتر کا گھیراؤ کر لیا اور شدید نعرہ بازی کی۔احتجاج کے دوران نیم سرکاری عمارت کا مکمل گھیراؤ کرلیا اور استقبالیہ میں توڑ پھوڑ کی جس کے باعث عمارت میں موجود عملہ محصور ہوگیا جب کہ راولپنڈی راول روڈ سے کئی رابطہ سڑکیں بھی بلاک کردی، مظاہرین کے مشتعل ہونے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ شروع کردی تاہم حالات خراب ہونے پر پولیس کی مزید نفری کو طلب کرلیا گیا ہے۔اس ساری صورتحال پرمقامی انتظامیہ/ پولیس اور رینجرز کے اعلیٰ آفیسران نے ساری صورتحال کے بعد نوجوانوں سے مذاکرات کیئے جس کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا۔دوسری طرف آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع سے بھرتی کیلئے گئے ہوئے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ حکومت ملک میں تو سرکاری نوکریاں اور روزگار کے مواقع پیدا نہیں کر نے میں مکمل ناکام ہے بے روزگاری اور مہنگائی کے ہاتوں تنگ ہو کر ہم نے اُدھار قرض لے کر بحرین پولیس میں اپلائی کرنے کیلئے گے تھے کہ بیروزگاری کے ہاتھوں تنگ اپنے خاندان کا ذریعہ معاش بن سکیں لیکن جب پتہ چلا کہ یہ بھی فراڈ ہے تو مایوس واپس گھروں کو لوٹنا پڑا۔سمجھ سے بالا تر ہے کہ حکومت وقت نوجوانوں کیساتھ ایسا مذاق کیوں کر رہی ہے۔؟بیروزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے پہلے ہی ہم پرعرصہ حیات تنگ ہے اوپر سے پاکستان میں جعلی نوکریوں کے اشتہارات کے ذریعے ہزاروں سینکڑوں نوجوانوں کے ارمانوں کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے جس پر بہت مایوسی ہوئی ہے۔جعلی نوکریوں اور بیرون ملک بھیجنے کی لالچ دے کر کئی نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ دہی کی جارہی ہے جس پر حکومت،ایف۔آئی۔اے اور دیگر متعلقہ ادارے کوئی خاطر خواہ اقدامات کرتے ہوئے نظر نہیں آ رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں